اپالو

تعریف

Mark Cartwright
کے ذریعہ، ترجمہ Zohaib Asif
25 July 2019 پر شائع ہوا 25 July 2019
دوسری زبانوں میں دستیاب: انگریزی, البانی, عربی, فرانسیسی, ہسپانوی, ترکی
آرٹیکل پرنٹ کریں
Apollo, Olympia (by Mark Cartwright, CC BY-NC-SA)
اپالو، اولیمپا
Mark Cartwright (CC BY-NC-SA)

اپالو ایک مہتم بالشان اور اہم یونانی دیوتا تھا جو فن تیر اندازی (کمان)، موسیقی اور الوہیت کے ساتھ منسوب تھا۔ شباب اور حسن کی کامل نظیر، ذریعہ حیات و اندمال، سرپرست فنون لطیفہ، اور بمثل آفتاب روشن و بلوان، اپالو بلا شبہ تمام یونانی دیوتاوں میں سے سب سے زیادہ مقبول و معروف اور پسندیدہ تھا۔ تمام یونانی عبادت گاہوں اور معابد میں ڈیلفی اور ڈیلو کے منادر پر اپالو کی عبادت اور پوجا کی جاتی تھی۔

اپالو زیوس اور لیٹو کا فرزند تھا اور آرٹیمس کا جڑوا بھائی تھا، اپالو نے ڈیلوس کے جزیرے پر آنکھ کھولی (یوسوئیڈ کی تھیوجنی کے مطابق اس نے پیدائش کے وقت ایک سنہری تلوار کو تھاما ہوا تھا)۔ زیوس کی بیوی ہیرا کی جانب سے بدلے کے خدشے نے اس کی ماں کو ڈیلوس کی بنجر زمین کو بطور سب سے محفوظ پناہ گاہ چننے پر مجبور کیا۔ مروی ہے کہ امرت کا پہلا گھونٹ لیتے ہی وہ فوراً ایک نومولود بچے سے ایک جواں بالغ مرد میں تبدیل ہو گیا۔ بعد ازاں اپپالو کو کوہ اولمپس کے مشاق کاریگر اور اپنے فن میں ید طولی رکھنے والے ہیفائسٹس کی طرف اسے اس کی مشہور و مقبول کمان عنائیت کی گئی تھی۔

دیگر اہم دیوتاوں کی مانند اپولو بھی کثیر الاولاد تھا۔ اور اس کے اخلاف میں شاید سب سے زیادہ مشہور آرفیئس ہیں (جسے اپنے والد کی جانب سے قدرتی طور پر موسیقی کی مہارت وراثت میں ملی تھی اور وہ بربط (لئیر) و سرود (کتھارا) کے استعمال سے اس میدان کا سب سے ماہر شہ سوار بن گیا) اسلیپس (جسے اپالو نے اپنا علم طب و حمکت عطا کیا تھا تھا) اور، پانچویں صدی قبل مسیح کے المیہ پرست یوریپیڈیس کے مطابق، ہیرو آئن بھی اس کا پسر تھا۔

اساطیری روایات و دیو مالائی کہانیوں میںن اپالو کا کردار

ااپالو نے اپنا بربط اپنے شریر سوتیلے بھائی ہرمز سے حاصل کیا جو فرستادہ دیو تھا

الیاڈ میں بقول ہومر ٹروجن جنگ (جنگ طراودہ) اپالو ایک اہم مرکزی کردار ہے۔ ٹروجن کی طرف سے، وہ ٹروجن ہیروز ہیکٹر، اینیاس اور گلوکوس کو خاص مدد فراہم کی، اور ایک سے زیادہ موقعوں پر اپنی الوہی مداخلت سے ان کی جانیں بچائی۔ اس نے اچیئنوں میں طاعون لایا، زیوس کی دہشتناک ڈھال کو استعمال کرتے ہوئے ایک حملے میں پوری ٹروجن فوج کی قیادت کی جس نے یونانی کیمپوں کی دفاعی فصیلوں کو تباہ و برباد کر دیا کر دیا، اور پیرس کے تیر کو اخیلز کی ایڑی تک لے جانے کا ذمہ دار بھی یہی اپالو تھا, جس سے ہنوز ناقابل تسخیر اور غیر مغلوب تصور کیا جانے والایونانی ہیرو بظہر داعی اجل کو لبیک کہہ گیا۔ اپولو کو اکثر ہومر اور ہیسیوڈ نے اسے 'صیاد بعید" عامل بعید'، 'بیدار کنندہ افواج'، اور 'فویبس اپولو' کے طور پر بیان کیا ہے۔

Apollo Marble Relief
اپالو کا سنگ مر مر سے تیار کردہ مجسمہ
Mark Cartwright (CC BY-NC-SA)

اپالو عموما حاکم الحامون زیوس کے لیے فرض شناس بیٹے کا کردار ادا کیا، اور اس نے کبھی بھی اس کے عہدے پر قبضہ کرنے کی کوشش نہیں کی (زیوس کے برعکس جس نے اپنے باپ کرونس کا تختہ الٹ دیا تھا)۔ ان کے تعلقات میں کشیدگی اس سمے پیدا ہوئی جب زیوس نے اسکلیپیئس کو ہلاک کر دیا جب اس نے اپنی طب کی حیرت انگیز مہارت تامہ کو استعمال کرتے ہوئے ایک انسان کو دوبارہ زندہ کیا۔ بدلے میں، اپولو نے پھر سائکلوپس کا کام تمام کر ڈالا جو یک چشمی دیو تھا جو زیوس کی رعدی گرجیں تیار کرتا تھا۔ سزا کے طور پر، اپالو کو ایڈمیٹس آف تھیرا کی عاجزانہ خدمت میں ایک سال گزارنے کا پابند کیا گیا جہاں وہ بادشاہ کی بھیٹیں ہلگایا اور چروایا کرتا تھا۔

ااپالو نے اپنا بربط اپنے شریر سوتیلے بھائی ہرمز سے حاصل کیا جو فرستادہ دیو تھا. بچپن میں ہی، ہرمیس نے اپالو کے مویشیوں کے مقدس ریوڑ کو چوری کر لیا تھا، چالاکی سے ان کے کھروں کو کرید کر ان میں خرد برد کی تا کہ ان کے نقش پا پر چلنا دوبھر ہو جائے۔ ہرمیس کو اپنے ناجائز منافع کو برقرار رکھنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن صرف اس کے بعد جب اس نے اپولو کو اپنا بربط دیا جو اس نے کچھوے کے خول (پوست سنگ پشت)کے ذریعے ایجاد کیا تھا۔

یونانیوں کے درمیان اپولو کی سب سے واضح موجودگی ڈیلفی میں اس کے سروش غیبی کی صورت میں ظاہر ہوئی جو کہ یونانی دنیا میں سب سے اہم اور کلیدی مقام رکھتا تھا

اپالو کا طاعون اور الہی عذاب لانے والے کے طور پر اس کا تاریک پہلو سب سے زیادہ مشہور اس وقت دیکھا جاتا ہے جب وہ اپنی بہن آرٹیمس کے ساتھ، نیوبی کے چھ (یا کچھ روایات کے مطابق سات) بیٹوں کو بے دردی اور بربریت سے قتل کر دیتا ہے۔ اس قتل کی وجہ نیوبی کا اپنی زچگانہ صلاحیت کی لیٹو سے موازنے کے وقت اترانا تھا۔ ۔ اپالو کے غضب کا ایک اور بے بس شکار ستور (دہوش دیوتا) مارسیاس تھا جس نے غیر دانشمندانہ طور پر دعویٰ کیا کہ وہ موسیقی کے لحاظ سے اپالو سے زیادہ قابل ہے۔ ان دونوں فریقین کا مقابلہ ہوا اور موسیقی کی دیویوں نے فیصلہ دیا کہ اپالو واقعی بہتر موسیقار تھا۔ اپالو نے اس کے بعد مارسیاس کی کھال کھنچوا دی اور اس کی جلد کو صنوبر کے درخت پر کیلوں سے جڑ دیا۔ یہ کہانی بربط اپالو کے تاروں سے پھوٹنے والے منظم اور مربوط موسیقی (کم از کم یونانی تو اسے یہی سمجھتے تھے) اور مارسیاس کی بانسری کی انتشار انگیز اور پھوہڑ موسیقی کے درمیان مقابلے کا ایک دلچسپ استعارہ ہے۔ اپالو نے ایک اور موسیقی کا مقابلہ جیتا، اس بار پادری دیوتا پین کے خلاف اور، بادشاہ مڈاس نے فاتح کا فیصلہ صادر کیا۔ اس طرح اپالو یونانی دنیا میں موسیقی کا غیر متنازعہ حاکم و خدا بن گیا۔ مارسیاس اور پین کی شکست بالترتیب فریگیا اور آرکیڈیا کی یونانی فتح کی عکاسی کر سکتی ہے۔

Apollo, detail from NAM, Athens, 215.
نیم، ایتھینز، ۲۱۵ سے ظاہر ہونے والی اپالو کے متعلق تفاصیل
James Lloyd (CC BY-NC-SA)

تلازمات اور اپالو سے منسلک آلات

اپالو کے ساتھ منسلک آلات اور اشیا درج ذیل ہیں:

  • چاندی کب کمان - ایک تیر انداز کے طور پر اس کی صلاحیت کی علامت۔
  • ایک بربط - کچھوے کے خول (پوست سنگ شت) سے تیار کیا گیا، یہ موسیقی کے میدان میں اپالو کی مہارت اور موسیقی کے نو دیوتاوں کے طائفہ میں اس کی قیادت کی علامت تھا۔
  • لاریل (سدا بہار پودے) کی یک شاخ - ڈیفنی کے کھوٹے نصیب کی علامت ہے جسے اپالو بے حد چاہتا تھا اور اس چاہت نے ڈیفنے کے والد، دریا کے دیوتا فینیئس کو مجبور کیا کہ وہ اسے ایک لاریل درخت میں تبدیل کر دے۔
  • علامت ناف - دنیا کی ناف کے طور پر ڈیلفی میں اپولو کی پناہ گاہ کی علامت۔
  • ایک کھجور کا درخت - جسے لیٹو نے اس وقت تھاما جب اس نے اپنے بیٹے کو جنم دیا۔

اپالو سب کی آنکھوں کا تارا تھا اور تمام حلقوں میں محبوب تھا، اور اس کی بنیادی وجہ اس کی انسانی حالت کے بہت سے مثبت پہلوؤں جیسے موسیقی، شاعری، پاکیزگی، شفا یابی اور دوا کے ساتھ تعلق تھا۔ اپالو ہر چیز میں اعتدال پسندانہ رویے کا اطلاق کرتا تھا۔ اُس کے تیر، اگرچہ وہ تباہی لا سکتے تھے، اُن لوگوں سے بھی نقصان کے بادلوں کو جھڑ سکتے تھے جنہیں وہ پسند کرتا تھا۔ یونانی گھروں سے برائی کو دور رکھنے کی حکمت عملی یہ تھی کہ اپولو اگائیئس کا ایک ستون قائم کیا جائے اور بڑے پیمانے پر، اپولو پروپیلائیوس شہر کے دروازوں کی حفاظت پر مامور تھا۔

Omphalos of Delphi
ناف ڈیلفی
Mark Cartwright (CC BY-NC-SA)

اپولو نے نوجوان مردوں (ایفیبیس) کی طرف سے انجام دی جانے والی ابتدائی رسومات کی نگرانی کی جب وہ مکمل شہری برادری میں داخل ہوئے اور جنگجو بن گئے۔ ان رسومات میں بالوں کی حجامت اور انہیں دیوتا کو پیش کرنے کا عمل بھی شامل تھا، ساتھ ہی ساتھ ان رسومات میں کھیل و ورزش اور حربی و عسکری چنوتیاں بھی تھیں۔ اپالو کو اکثر سورج (بطور فوبس اپولو) اور سورج دیوتا ہیلیوس کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے، لیکن جدید علماء زیادہ تر اس بات پر متفق ہیں کہ اپالو اور ہیلیوس کے درمیان تعلق کی روایات پانچویں صدی قبل مسیح سے زیادہ قدیم نہیں ہیں۔ اپالو نے رومیوں کو اس وقت متاثر کیا جب اسے بنیادی طور پر شفا کا دویتا متصور کیا۔ اکتافیان، جسے مستقبل میں شہنشاہ آگسٹس (دور حکومت ۲۷ تا ۱۴ ق م) بننا تھا، نے واضحتاَ اپالو کو اپنے سرپرست کے طور پر دعوی کیا اور یہاں تک کہ ایکٹیم میں اپولو کے لیے ایک مندر بھی وقف کیا۔ اعتدال کے دیوتا کے ساتھ ااشراک اکتافیان کے لیے سود مند ثابت ہوا بنسبت دوتائے فراوانی دیونیسس جے اکتافیان اول کے حریف اول، مارک انٹونی نے اپنا سرپرست مقرر کیا تھا۔

مقدس مقامات

یونانی دنیا میں اپالو کے اعزاز میں پناہ گاہیں تعمیر کی گئیں، خاص طور پر ڈیلوس اور روڈس کے جزائر اور پوٹیون اور کلاروس میں۔ وہ مقامات جہاں اب بھی اپولو کے لیے وقف ایک زمانے کے عظیم مندروں کے کچھ آثار موجود ہیں، ان میں نکسوس (چھٹی صدی قبل مسیح)، جہاں کا دالان آج بھی شان و شوکت کے ساتھ ایستادہ ہے، کورنث (۵۵۰ تا ۵۳۰ قبل مسیح) میں، جہاں سات ڈورک فن تعمیر کے مینار کسی عہد میں ایک پر شکورہ عمارت کی نشاندہی کرتے ہیں اور اس کا ایک عظیم تاثر پیش کرتے ہیں۔ علارہ ازیں ڈیڈیما، ترکی (چوتھی صدی قبل مسیح) میں بھی اپالو کی عظمت کے اعتراف میں ایک مندر و معبد تعمیر کیا گیا تھا جو یونانی دنیا میں چوتھا سب سے بڑا تھا، اور اس کے ساتھ، ترکی (دوسری صدی عیسوی) میں بھی، جہاں اس کے خوبصورت ستونوں سے مرصع اگواڑے کا ایک گوشہ حال بحال کیا گیا ہے۔

Temple of Apollo, Naxos
ناکسوس پر واقع اپالو کا مندر
Mark Cartwright (CC BY-NC-SA)

یونانیوں کے درمیان اپولو کی سب سے واضح موجودگی ڈیلفی میں اس کے سروش غیبی کی صورت میں ظاہر ہوئی۔ ڈیلفی کا مندر اپنے الہامی قوی کے باعث مشہور تھا اور یونانی دنیا میں سب سے اہم اور کلیدی مقام رکھتا تھا، ۔ روایات کے مطابق، اپالو، اپنے والد زیوس کے ارادوں کو انسانیت اور مانو جاتی کے سامنے ظاہر کرنا چاہتا تھا، اس جگہ پر دارلاسخارہ (اوریکل)بنایا جہاں اس نے سانپ (یا ڈریگن) اژگر کو مارا تھا۔ اس الہی مخلوق کی موت کی یاد منانے کے لیے اس جگہ پر کل یونانی ڈیلفی کھیلوں کا انعقاد اور اجرا کیا گیا۔ ان کھیلوں میں جیتنے والوں کو انعامات کے طور پر تپائی اور لاریل کے ہار عطا کیے جاتے تھے۔ مختلف شہروں کی طرف سے ڈیلفی میں بنائے گئے ۳۰ دالاخزائن وسیع یونانی دنیا جیسے ایشایئے کوچک میں اپالو دیوتا اور پناہ گاہ کی مقبولیت کی نشاندہی کرتے ہیں۔

ڈیلفی کدار السخارہ (اوریکل) آٹھویں صدی قبل مسیح میں پہلے سے ہی عوام الناس میں خاصا مقبول تھا حتی کہ اسے صرف گرمیوں میں عوام کے لیے کھولا جاتا ہے اور اس تک رسائی کافی مشکل تھی- اور اس کے پادریوں کے بعض اوقات خفیہ اعلانات کی کافی اہمیت تھی اور انہیں معمولی نہیں سمجھا جاتا تھا، اور اکثر یہ فیصلہ کرتے تھے کہ قوانین کا اطلاق کیسے کیا جائے گا یا آیا کہ کسی غیر ملکی جنگ میں حصہ لیا جانا چاہیے یا نہیں. بعض اوقات اوریکل کے سوالات کے جوابات اتنے مبہم ہوتے تھے کہ اس مندر کے پادریوں نے انہیں زیادہ وضاحت دینے کے لیے (فیس کے عوض) پیشکش کی تھی۔ جیسا کہ مؤرخ بی۔ گرازیوسی بیان کرتے ہیں کہ

زائرین اور یاتری اکثر اپالو کے جوابات پر غور کرتے رہے، اور گھر واپس آکر مزید ماہرین سے مشورہ کرتے رہے۔ مشاورت اور تشریح کے اس طویل عمل کے بعد، اپولو کے انکشافات عام طور پر بحرالمسدس شاعری کی سطروں میں ڈھل جاتے ہیں، اور ہمیشہ سچ ثابت ہوتے ہیں - یہاں تک کہ اگر صحیح تشریح بعض اوقات متعلقہ واقعات کےرونما ہونے کے بعد ہی سامنے آتی ہے۔ (۲۱)

فنون میں اظہار

اپالو قدیم یونانی فن کے تمام ذرائع ابلاغ میں اکثر ایک خوبصورتبے ریش نوجوان کے طور پرظاہر ہوتا ہے۔ آسانی سے اس کی نشاندہی کرنے میں بربط،کانسی کی ایک تپائی (جو کہ ڈیلفی میں اس کے اوریکل کی نشاندہی کرتی ہے)، ایک ہرن (جس وہ اکثر ہرکیولس کے ساتھ لڑتا ہے) اور ایک کمان اور ترکش شامل ہیں۔ بسا اوقات اسے شیروں یا ہنسوں کے ذریعے کھینچے ہوئے رتھ پر سوار بھی دکھایا گیا ہے۔

Belvedere Apollo
اپالو سیربین بُرج
Mark Cartwright (CC BY-NC-SA)

قدیم یونانی فن میں شاید اپالو کی سب سے مشہور نمائندگی وہ مجسمہ ہے جو اولمپیا (قریباِِ ۴۶۰ ق م) میں زیوس کے مندر کے مغربی سہ گوشے کے مرکز پر ایسادہ تھا۔ یہاں، ایک شاندار انداز میں اپنا جلوہ دکھا رہا ہے اور پیریتھوس کی شادی میں لاپتھس اور سینٹورس کے درمیان لڑائی کو روکتا ہے اور صلح کا باعث بنتا ہے۔ ایک خوبصورت نووجوان کے روپ میں اپالو کی ایک اور عمدہ مثال جس میں وہ دراز لٹوں کے ساتھ معمور نظر آتا ہے، پیائرس میں دوسری صدی عیسوی کا ایک سنگ مرمر کا ایک مجسمہ ہے جو ایک جنازے کی یادگار پر تعمیر کیا گیا تھا۔ اپالو کا سر اکثر یونانی سکوں پر منقش ہوتا تھا ، خاص طور پر صقیلیہ (سسلی) میں پانچویں صدی قبل مسیح کے کیٹین (کیٹینیا) کے دور کے نقرئی سکوں اور مقدونیہ کے فلپ دوم (۲۵۹ تا ۳۵۶ قبل مسیح) کے طلائی سکوں پر۔

رومی مجسمہ سازوں کو اپالو بہت بھاتا ہے اور اس کا ایک مشہور سنگ مرمر کا مجسمہ، جو اب روم کے ویٹیکن عجائب گھروں میں ہے، اپولو سیربین بُرج ہے، جو لیوچریس کے ذریعہ چوتھی صدی قبل مسیح کے کانسی کے مجسمے کی دوسری صدی عیسوی کی نقل ہے۔ یہاں تک کہ اتر سکانی بھی اپالو کے مجسمے تیار کرنے کے فن میں طاق تھے ، شاید پکّی مٹی کی سرخ کھپریلوں سے تیار کردہ ان کا سب سے مشہور مجسموں میں سے ایک وائی کا اپولو ہے (چھٹی صدی قبل مسیح کے اواخر میں تیار ہوا) اور یہ مجسمہ دیوتا کی شترگام شخصیت کو دکھاتا ہے جسے اپلو کے نام سے جانا جاتا تھا اور جو مندر کی چھت پر نسب تھا

سوالات اور جوابات

اپالو کن کن عناصر کا دیوتا ہے؟

اپالو موسیقی، الوہیت، اندمال اور فنون کا یونانی دیوتا ہے

کیا اپالو یونانی خدا ہے یا رومی؟

اپالو ایک یونانی دیوتا ہے لیکن رومی ادوار میں بھی اس کی اہمیت برقرار رہی۔

اپالو کو اتنی محبت اور عقیدت کی نگاہ سے کیوں دیکھا جاتا ہے؟

دیوتا اپالو کو اتنی عقیدت کی نگاہ سے اس لیے دیکھا جاتا ہے کیونکہ وہ حسین و جمیل وضع قطع کا مالک ہے اور انسانی سلسلے کے حوالے سے اندمال، موسیقی اور فنون جیسے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے

کتابیات

ورلڈ ہسٹری انسائیکلوپیڈیا ایک ایمیزون ایسوسی ایٹ ہے اور اہل کتاب کی خریداری پر کمیشن

مترجم کے بارے میں

Zohaib Asif
جی میں زوہیب ہوں، زبان کا جادوگر اور ذہن کا مورخ۔ وقت کی چابی موڑنے والا، ماضی کے دریچوں میں جھانکنے والا الفاظ کا سنار۔ زبان اور تاریخ کے اس سفر پر میرا ساتھ ضرور دیجیے کیوں کہ اکھٹے ہم تاریخ کے سر بستہ رازوں سے پردہ ہٹائیں گے اور ساتھ ساتھ اٹھکیلیاں بھی کریں گے

مصنف کے بارے میں

Mark Cartwright
مارک اٹلی کا ایک تاریخ پر لکھنے والی لکھاری ہے۔ ان کی دلچسپی کا مرکز کوزہ گری، فن تعمیر، عالمی اساطیری روایات اور ایسے خیالات تلاش کرنا ہے جو کہ مخلتلف تہذیبوں میں ایک جیسے ہیں۔ ان کی سیاسی فلسفہ میں ماسٹر ڈگری ہے اور وہ گھروں کے عالمی دائرۃ المعارف میں طباعت کے ڈائریکٹر ہیں۔

اس کام کا حوالہ دیں

اے پی اے اسٹائل

Cartwright, M. (2019, July 25). اپالو [Apollo]. (Z. Asif, مترجم). World History Encyclopedia. سے حاصل ہوا https://www.worldhistory.org/trans/ur/1-946/

شکاگو سٹائل

Cartwright, Mark. "اپالو." ترجمہ کردہ Zohaib Asif. World History Encyclopedia. آخری ترمیم July 25, 2019. https://www.worldhistory.org/trans/ur/1-946/.

ایم ایل اے سٹائل

Cartwright, Mark. "اپالو." ترجمہ کردہ Zohaib Asif. World History Encyclopedia. World History Encyclopedia, 25 Jul 2019. ویب. 21 Nov 2024.